شہباز شریف حکومت کا ایک اور میگا سکینڈل منظر عام پر آگیا۔

یہ 16 ماہ کی پی ڈی ایم حکومت کا سب سے بڑا میگا سکینڈل ہے اس میں وزارت خزانہ نے شوگر مافیا کے اشاروں پر ملک سے چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دی جس پر شوگر مافیا نے اندھا دھند ڈالر کمائے اور ملک میں اس وقت چینی کے سٹاک میں واضح کمی آگئی ہے جس سے اب چینی ملکی تاریخ کی سب سے بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
چینی اس وقت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے چینی کی اس وقت قیمت 185 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے یہ قیمتیں صرف اور صرف شہباز حکومت میں چینی مافیا کو شوگر ایکسپورٹ کرنے کی اجازت دینے سے ہوا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی حکومت میں چینی کی قیمت 90 روپے فی کلو تھی جو اج 185 روپے تک پہنچ گئی ہے مطلب اس قیمتوں میں دگنا اضافہ ہو گیا ہے اور یہ صرف پی ڈی ایم حکومت کی 16 ماہ کی کارکردگی ہے گزشتہ آخری ماہ میں چینی کی ایکس مل کی 21 روپے فی کلو تک اضافہ ہو گیا ہے۔
خدشہ ہے کہ اب ملک میں چینی امپورٹ کرنے سے اس کی قیمت 220 روپے تک پہنچ سکتی ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ اس کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
ایک انٹرویو میں صدر اصف علی زرداری نے شہباز حکومت کو یہ تجویز دی تھی کہ ڈالروں کو ملک میں لانے کے لیے چینی کے سٹاک کو ایکسپورٹ کر دیا جائے جس پر شہباز شریف نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو کہا اور اسحاق ڈار نے اس پر عمل کیا اس وجہ سے چینی کی قیمتوں میں ہوش ربہ اضافہ ہو گیا ہے۔